https://sozposts.blogspot.con/google44d1ca22d1dc9736.html -->

جواب، 15 اگست اور 26 جنوری کو جلوس نکالنا کیسا ہے؟

advertise here

مسئلہ ، 15 اگست اور 26 جنوری کو جلوس نکالنا کیسا ہے

ایڈ لگانے کی جگہ
15 August Aur 26 January Ko Juloos Nikalna Kaisa Hai? 
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
١٥ اگست کے موقہ پر ہم سنّیوں کو کیسا نعرہ لگانا چاہیے
اور ۱۵ اگست ۲۶ جنوری کو مکاتب اسلامیہ کے لئے جلوس نکالن  شرعا کیساہے

سائل فقیر قادری اسمعٰیلی
وعليكم السلام ورحمت الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوھاب؛
15 اگست اور26 جنوری ہر ہندوستانی کے لئے خوشی کا' دن ہے
کیوں کہ پندرہ اگست کو انگریزوں کے ظلم وستم اور بالا دستی سے تمام ہندوستانیوں کو آزادی ونجات ملی

جس کی خاطر حضرت علامہ فضل حق خیرابادی وغیرہ علماے اہلسنت نے فتوی جہاد دیا تھا اور ہزاروں مسلمانان ہندنے اس کے لئے اپنی جانیں قربان کی تھیں

اور 26 جنوری کو جمہور ہند کا دستور مرتب کیا گیا
جس میں مسلمانوں کو اپنے بعض معاملات جیسے نکاح طلاق میراث وغیرہا میں احکام شرعیہ کے نفاذ کی اجازت ملی

اسلئے یہ دونوں دن مسلمان ہند کے لئےبھی  خوشی کے دن ہیں
اور اظہار خوشی کے لئے جلوس نکالنا عوام و خواص میں متعارف ہے

لھذا ہندوستانی ہونے کے ناطے مکاتب اسلامیہ کے لئے یہ جلوس نکالنا جائز ہے
بشرطیکہ اس میں کسی ممنوعات شرعیہ کا ارتکاب نہ ہو

مثلا کسی مجسمہ یا کسی کافر کی تعظیم یا اس کو سلامی دینا
یاکوئی غیر شرعی نعرہ لگانا
جیسے  وندے ماترم بولنا   کفر ہے، اور جئے ہند کہنا  یہ لفظ ہندوں کا شعار ہے یہ لفظ جب کوئی بولتا ہے تو اس سے یہی سمجھ میں آتا ہے کہ بولنے والا ہندو ہے اس لئے مسلمانوں کو جائز نہیں کہ اس قسم کے الفاظ استعمال کریں
 حدیث میں ہے وایکم وزی الاعاجم
 عجمیوں کے طریقوں سے دور رہو
فتاوی شارح بخاری کتاب، العقائد  باب الفاظ الکفر
 جلد دوم ص463

ہاں ہندوستان زندہ باد کہہ سکتے ہو-

 فتاوی فقیہ ملت جلد2 ص288

والله اعلم بالصواب
کتـبــــــہ؛
حضرت علامہ و مولانا محمداسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی دارالعلوم شہید اعظم دولھا پور گونڈہ یوپی
رابطہ؛
 9918562794
Click For Comments ()