محرم الحرام میں بیوی سے ھمبستری کا حکم؛
ایڈ لگانے کی جگہ
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس بارے میں کہ۔
کیا محرم الحرام میں میاں بیوی ہمبستری کر سکتے ہیں یا نہیں۔۔
اور کن کن دنوں میں ہمبستری کرنا منع ہے۔۔
سائل - ندیم احمد پاکستان۔
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
✍الجواب بعون الملك الوهاب؛
1 محرم الحرام میں جماع کرنا بلا قباحت جائز و درست ہے کیونکہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں :
ماہ محرم میں نکاح کرنا جائز و درست ہے نکاح کسی مہینے میں منع نہیں -
(فتاویٰ رضویہ ،جلد ٢٣ ،صفحہ ١٩٣)
لہٰذا ثابت ہو گیا کہ جس طرح نکاح کسی بھی مہینے میں منع نہیں ہے اسی طرح جماع کرنا بھی کسی بھی مہینے میں منع نہیں چاہے وہ محرم الحرام کا مہینہ ہو یا دگر مہینہ -
2 کن کن راتوں میں ہمبستری کرنا منع ہے اس کی وضاحت کرتے ہوئے امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ حدیث تحریر فرماتے ہیں :
امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (ہر مہینے کی) چاند رات اور چاند کی پندرہویں شب اور چاند کے مہینے کی آخری شب مباشرت کرنا مکروہ ہے کہ ان راتوں میں جماع کے وقت شیطان موجود ہوتا ہے -
(کیمیائے سعادت، صفحہ نمبر ٢٦٦)
تحقیق یہ ہے کہ ان راتوں میں مباشرت جائز ہے لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ مباشرت کرنے سے ان راتوں میں پرہیز کرے -
نیز اذان و نماز کے وقت ہمبستری نہیں کرنا چاہیے، بزرگانِ دین فرماتے ہیں کہ اذان و نماز کے وقت مباشرت کرنے سے اولاد نافرمان، مذہب سے بیگانہ پیدا ہوتی ہے -
(تحفئہ شادی، صفحہ نمبر ٤٤)
هذا ما ظهر لي و الله سبحانه وتعالى أعلم بالصواب ؛
کـــتــبــہ؛ حــضرت عـلامـہ و مـولانا محمد امتیاز حسین قادری صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی لکھنؤ یوپی
کنـزالعـلوم گـروپ؛
رابطہ؛
7634094126
✍المرتب؛اسـیرتـاج الـشریعه
غـلام احمـد رضـا قـادری یـوپـی