https://sozposts.blogspot.con/google44d1ca22d1dc9736.html -->

مسلک اعلی حضرت اور آج کل کے مقرر، نعت خواں، اور نقیب

advertise here

مسلک اعلی حضرت اور آج کے مقرر، نعت خواں، ونقیب

ایڈ لگانے کی جگہ



از قلم شبیر احمد، راجمحلی

آج کے مقررین۔واعظین۔نعت خواں۔و نقیب حضرات ۔وغیرہ۔تقریر و نعت خوانی۔ نقابت کے نام پر خوب ڈیمانڈ کرتے ہیں اور بہت سارے مقررین۔ نے تو اپنی ایک گھنٹہ کے رٹی رٹاٸی تقریر کی رقم پہلے سے متعین کر رکھی ہے اور نعت خواں و نقیب حضرات بھی رقم متعین کر رکھی ہے اور یہ ڈیمانڈی مقررین و نعت خواں۔و نقیب حضرات خوب زور زور سے چلا چلا کر مسلک اعلی حضرت کا۔نعرہ لگواتے ہیں ایسا لگتا ہیکہ یہی ڈیمانڈی مقرر صاحب و نعت خواں صاحب۔و نقیب صاحب ہی سب سے بڑے مسلک اعلی حضرت کے وفادار و پاسدار ہیں جبکہ انکا حال یہ ہیکہ ڈیمانڈ سے کم رقم دیا جاٸے تو آسمان سر پر اٹھالینگے دوسری طرف ڈیمانڈی مقررین و نعت خواں و نقیب حضرات کو جلسہ کروانے خوب دعوت پر دعوت کرتے ہیں اور ڈیمانڈ کے مطابق یہاں تک کہ  کبھی کبھی ڈیمانڈ سے زیادہ بھی رقم دے ڈالتے ہیں(اور یہ ڈیمانڈی مقررین و نعت خواں ۔نقیب۔حضرات کی ڈیمانڈ کے مطابق پیسہ سے جیب بھر کر یہ جلسہ کروانے والے سمجھتے ہیں ہم نے مسلک اعلی حضرت کا خوب کام کرلیا)اور یہ رقم دینے والے حضرات اپنے گھر سے تو پیسہ دیتے نہیں قوم کا پیسہ دیتے ہیں بس اسی سبب تکلیف نہیں ہوتی ورنہ یہ جلسہ کروانے والے حضرات ڈیمانڈیوں کو اپنے پیسہ سے جیب بھر دیتے رات دن چندہ پر چندہ کیوں کرتے لیکن ایک طرف یہی جلسہ کروانے لوگ اگر کسی محلے کی مسجد کے متولی بھی ہوں اور مسلمان قوم مسجد میں پیسہ دیتی ہیکہ مسجد کے کام وغیرہ اور امام صاحب کی تنخواہ دینے کے کام آٸے تو یہی لوگ جو ڈیمانڈی مقررین و نعت خواں و نقیب حضرات کو جیب بھر بھرکے پیسہ دیتے ہیں مگر امام صاحب جو پورے مہینہ محنت کرتے ہیں انکو ٹھیک تنخواہ تک نہیں دیتے اور جو نام کی تنخواں جو کہ ایک چپڑاسی کی تنخواں سے بھی کم ہیں اتنی کم تنخواں بھی وقت پر دینے میں پریشانی محسوس کرتے ہیں ایسا لگتا ہے یہ مسجد کے متولی قوم کا پیسہ نہیں اپنا ذاتی پیسہ دے رہے ہیں(افسوس صد افسوس) لیکن ان پر رونا تو تب آتا ہیکہ یہ ڈیمانڈی مقریرین و نعت خواں و نقیب  حضرات اور ڈیمانڈی مقررین و نعت خواں و نقیب کو خوب دعوت دینے والے حضرات ہی مسلک اعلی حضرت پر صحیح سے قاٸم نہیں ہیں جی ہاں مسلک اعلی حضرت کیا ہے؟ اس سلسلے میں امام اہلسنت امام عشق محبت امام احمد رضا خان بریلوی  رضی اللہ عنہ کی زبانی ملاحظہ کریں چنانچہ اعلی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں(یہاں بحمدہ تعالی نہ کبھی خدمت دین کو کسب معشیت کا ذریعہ بنایا گیا۔نہ احباب=علماٸے شریعت=یا برادران طریقت کو ایسی ہدایت کی گٸی۔بلکہ تاکید اور سخت تاکید کی جاتی ہیکہ دست سوال دراز کرنا تو درکنار اشاعت دین وحمایت سنت=سنیت=میں ,جلب منفعت مالی,کا خیال بھی دل میں نہ لاٸیں کہ انکی خدمت خالصتا لوجہ اللہ ہو۔ہاں اگر بلا طلب اہل محبت  سے کچھ نذر پاٸیں۔رد نہ فرماٸیں کہ اسکا قبول سنت ہے)
[بحوالہ۔ اعلی حضرت خلفا۶ و تلامذہ۔صفحہ نمبر ٦٧ ناشر مفسر اعظم ہندی اکیڈمی جامعہ رضویہ منظر اسلام بریلی شریف۔مصنف علامہ محمد سلیم بریلوی استاذ منظر اسلام بریلی شریف]
(پیغام)امام عشق و محبت امام اہلسنت مجدد دین وملت الشاہ امام احمد رضا خان بریلوی رضی اللہ عنہ کے فرمان عالیشان پر خوب غور و فکر کریں اور ڈیمانڈی مقررین و نعت خواں و نقیب۔حضرات خود کو اعلی حضرت رضی اللہ عنہ کے فرمان کے مطابق دیکھیں تو یقینا احساس ہوگا کہ یہ تقریر و نعت و نقابت کے لٸے  ڈیمانڈ تو دوران کی بات سوال تک کرنا مسلک اعلی حضرت کے خلاف ہے =تو بتاٸیں= جو خود مسلک اعلی حضرت کے خلاف کام کرتا ہو بھلا وہ کیسے کسی کو مسلک اعلی حضرت کا غدار کہہ سکتا ہے؟دوسری بات جب تقریر و نعت و نقابت وغیرہ کے لٸے ڈیمانڈ کرنا مسلک اعلی حضرت کے خلاف ہے تو ظاہرسی بات ڈیمانڈ پورا کرنے والا بھی مسلک اعلی حضرت کے خلاف کام کر رہا ہے
(اللہ تعالی ہم سب اہلسنت کو تعلیمات اعلی حضرت کی صحیح ترجمانی اور اسی پر صحیح طرح سے چلنے کی توفیق و رفیق عطا فرماٸے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Click For Comments ()