https://sozposts.blogspot.con/google44d1ca22d1dc9736.html -->

وادی رضا کی کوہ ھمالہ رضا کا ہے، مضمون، قمر اخلاقی امجدی

advertise here

وادی رضا کی کوہ ہمالہ رضا کا ہے

ایڈ لگانے کی جگہ

دنیا بھر میں رضائے احمدیہ یعنی احمد رضا کا  آج سے صد سالہ عرس  شروع ہوچکا ہے، یورپ ہو یا ایشیا پورا خطہ رضا کی رضویات سے منور وتاباں ہے، ہندوستان کا زرہ زدہ نور رضا کی کرنوں سے اس طرح تاباں ہے کہ جس کی تابانی تاقیامت جاری رہے گی، آج اس امام اہل سنت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ کا فیض علمی ہے کہ ہمارے سروں پہ سنیت کا تاج اور دلوں عشق محمدی برقرار ہے قلم کی کیا مجال کہ امام اہل سنت کی کارکردگی کا احاطہ کرسکے *ائے ہندی مسلمانوں فخر کرو آپ اپنے اعلی نصیبا پہ کہ تمھارے ملک  ولایت میں احمد نام کے دو ایسے مجدد پیدا ہوئے جنھوں نے باطل قوتوں کے سامنے پیغام توحید تو دوسرے نے  عصمت رسالت کا ایسا شمع روشن کیا جس کی لو تا حین قیامت مدھم نہیں پڑسکتی*
*معلوم یہ دو احمد کون ہیں ایک نے اکبر کی اختراع اور بے بنیاد دین الہی کے پرخچے اڑا کہ رکھ دئے اور ثابت کردیا کہ سجدہ صرف خدائے ذوالجلال کے لیے اس کے علاوہ کسی کے لیے نہیں اگر چہ اس پاداش میں شیخ احمد سرہندی کو جیل کی ہوا کھانی پڑی اور کوڑے بھی لگائے گئے لیکن حضرت شیخ نے یہ  پیغام دیا کہ توحید کا  ننگا کھیل کبھی کسی مرد مجاہد کے سامنے چل نہیں سکتا*
*تو دوسرے احمد رضا نے رضائے احمدیہ بن کر گستاخان رسول پہ اس طرح ٹوٹے کہ پھر دوبارہ اٹھنے کا موقع تک نہیں ملا بھلے ہی  اس کڑوی اور برحق خدمات کے سبب کچھ اپنوں نے بھی مخالفت شروع کردی تبھی تو قلب رضا بول پڑا*
*ایک طرف اعدائے دین ایک طرف حاسدین بندہ ہے تنہا شہا تم پہ کروڑوں درود*
خیر احمد رضا تو واقعی احمد مختار کی رضا ہے اس میں کوئی شک نہیں اور جس نے شک کیا وہ کھونٹے کے سکے  ہوگئے معلوم ہے آج اس امام اہل سنت مجدد اعظم کی تجدیدی خدمات نہ ہوتیں تو خانقاہیں بھی سلامت نہ ہوتیں درگاہوں پہ سنیت کا فرضی لبادہ اوڑھ کر فرضی سنی یعنی دیوبندی وہابی اور یہودی قابض ہوجاتے
لیکن رب تعالٰی نے جس دین کو اپنے محبوب کائنات ﷺ کے زریعہ  پروان چڑھایا اس دن میں بے جا عقیدے اور فرضی اسلامیت کیسے برداشت فرماتا اسی لیے تو بریلی کو مرکز عقیدت بنایا کہ عقیدے کے نام پہ ہورہے تمام گندی سازش کو اپنی قلمی تصنیفی  مجاہدانہ کردار سے  پارہ پارہ کردیا

خیر اسی امام اہل سنت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالٰی عنہ کا آج کوہ ہمالہ تک چرچا ہے


*اس چرچہ کی ایک اہم کڑی ریاست گوا کی معروف و مشہور درسگاہ دارالعلوم اہل سنت اشرفیہ واشرف البنات گوا کے گل مہر باغ میں منعقد ہورہی ہے* جس میں ادارہ کے تمام پروقاراساتذہ امام عقیدت و محبت کی اعلی تجدیدی خدمات پہ روشنی ڈالیں گے



رپورٹ قمر اخلاقی امجدی
استاد دارالعلوم اشرفیہ واشرف البنات گوا
Click For Comments ()