https://sozposts.blogspot.con/google44d1ca22d1dc9736.html -->

تلملاتی دھوپ میں سہارا کی تلاش، قمر اخلاقی امجدی

advertise here

تلماتی دھوپ میں سہارا کی تلاش



عنوان گفتگو سے ایسا لگ رہا ہے کہ میں کوئی افسانہ نگاری کرنے جارہا یوں
لیکن
ایسا نہیں ہے
اصل میں معاملہ کچھ اور ہے اس وقت ملک میں کچھ ٹھیک بھی ہے اور زیادہ خراب
کانگریس کی زبردست واپسی سے بی جی پی پریشان ہے جب کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے رافیل پر زوردار سوالات کئے جاریے تھے ہر جگہ ہنگامہ تھا پھر یہ آر ایس ایس والوں نے کچھ تیاری کی  پھر کچھ ریاستوں کا سودا کیا گیا کیونکہ یہ تو متیقن ہے کہ اب ہندوستان میں کوئی بھی پارٹی بغیر آر ایس ایس کی حمایت و تائید کے بغیر فاتح نہیں ہوسکتی خیر یہ تو رہی گرم سرگرم حالت
لیکن اس سے تشویشناک حالت ہمارے مدارس کی سیاست ہے جب کہ یہی ہماری آخری امید ہے
اساتذہ کی حالت نم ناک ہوچکی ہے
کچھ احباب نے فرمایا کہ مدرسے اب قابل تدریس کم اور سیاسی زیادہ ہوگئے ہیں
یہ کیا بی جی  پی یا کانگریس والے سیاست کر پائینگے جو اب ہمارے تعلیمی ادارے میں شروع ہے
کسی کی علمی قابلیت سے کوئی پریشان کسی کی دعا و تعویذ سے کوئی پریشان
فلاں آیا اور بہت کم دن میں جلوہ بنادیا بس اب تو اس کی خیر نہیں
بس شروع  کردو ان کی خفیہ معاملات پر اپنی ناپاک عزائم  غیبت و چغلخوری اور تلمقگیری کی ایجنسی لگا دو
خدا را رحم کن
بر حال حزیں
اصلاح احوال پہ اگر کچھ کیا گیا اور یہ کہا گیا تو پھر تو خیر نہیں
ارے بھائی بہت بولتے ہیں دیکھو آج آئے ہیں لگتا ہے سب کچھ خود ہیں
اچھا رکو بتاتے ہیں
بے چارے نوخیز علما جن کے اندر کچھ کرگزرنے کی صلاحیت ہے وہ بھی ان ناسوری حالات  سے دوچار ہوکر اپنی سرگرمی ماند کردیتے ہیں 
کیوں
بھائی یہاں تو ایسا ہی چلتا ہے اگر زیادہ کچھ کرنے کی کوشش کئے تو رخصت سفر قبول ہے


ایک صاحب نے بتانے لگے دیکھئے ناظم اعلی صاحب نے تدریس کے علاوہ ایسی بہت ساری ذمہ داریاں سپرد کردی ہیں وہ کیسے ہوگا مطالعہ کا وقت نہیں
اللہ رحم فرمائے ہمارے ان نظمائے مدارس پہ بھائی آپ سوچو ہم مظلوم ہیں لیکن مجبور نہیں یہ الگ بات ہے کہ آپ نے مجھے غلام بنانے میں کوئی کمی فروگذاشت نہیں کی ہے


خیر
اللہ فضل فرمائے


قمر اخلاقی امجدی
خانقاہ قادریہ تیغیہ اخلاقیہ
ایڈ لگانے کی جگہ
Click For Comments ()