*💎ادھیا کے جانور کی قربانی؟؛💎*
ایڈ لگانے کی جگہ
* السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
*ایک سوال*
*جیسے کی زید نے کسی سے ایک بکری*
*ادھیا پہ لیا ہو اور اس بکری سے دو بچچے پیدا ہوئے ہو ایک بکرا اسکا اور ایک زید کا ہوا تو کیا زید اس بکرے کی قربانی کرسکتا ہے*
*جواب جلد از جلد حوالے کے ساتھ عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی؛*
*سائل مححد ساجد رضا اویسی؛*
🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲
*======================*
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ*
*الشروع فی الجواب بعون الملک الوھاب؛*
*صورت مسئولہ میں زید کا اس طرح سےبکری کو بٹائی پرلینا جائز نہیں؛*
*بکری اور اسکے دونوں بچوں کا مالک وہی آدمی ہے جس سے بٹائی پہ لیا ہے ہاں زید اتنے دنوں تک پالنے کی اجرت کا حقدار ہے؛*
*،، اذادفع البقرۃ بعلف فیکون الحادث بینھما نصفین فما حدث فھو لصاحب البقرۃ وللاخر مثل علفہ واجرمثلہ،،؛*
*(📚ردالمحتار 3ص 315.)*
*(اور فتاوی عالمگیری جلد چہارم مصری ص 430 میں ہے،،)*
*لودفع الدجاج علی ان یکون البیض بینھما لایجوز والحادث کلہ لصاحب الدجاج کذا فی الوجیز للکردری اھ،،)*
*لہذا زید کیلئے اس جانور کو قربانی کرنا قطعا جائز نہیں کیونکہ وہ اس کی اپنی ملکیت نہیں ہے*
🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲
*======================*
*کتبہ؛*
*حضرت علامہ مفتی محمد نعمت اللہ رضوی صاحب قبــلہ مدظلہ العــالی والنــورانی کلکتہ ہوڑہ بنـــگال؛*
*💎علمائے حق اھلسنت گروپ💎؛*
*رابطہ؛📞9433106008)*
🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲
*======================*
*المشتــہر محــمد عقیــل احــمد قـــادری حنفی احـــمد آباد گجرات انڈیا؛*
🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲🔲*======================*