https://sozposts.blogspot.con/google44d1ca22d1dc9736.html -->

کسی وقت یہ ہاتھ مقدس کتابیں اٹھایا کرتے تھے! 💧💧

advertise here
آج بازار سے جوتا خریدنے گیا ، دکان میں داخل ہوا تو ایک باریش نوجوان نے خوش آمدید کہتے ہوئے مختلف ڈیزائن دکھائے ۔

میں نے جوان سے پوچھا: آپ کا نام کیا ہے؟

ایڈ لگانے کی جگہ
میرا نام تصدق حسین ہے ۔

آپ کی تعلیم؟

دینی تعلیم درس نظامی ، اور دنیوی تعلیم بی اے تک ۔

کتنا عرصہ ہوا ، یہاں کام کرتے ؟

تین ماہ ہونے کو ہیں ۔

آپ کو کوئی اور کام نہیں ملا؟

اس کے جواب میں تصدق حسین نے صرف ایک لفظ کہا:

بس!!

آپ کی تنخواہ کتنی ہے؟

ماہانہ 14 ہزار ملتے ہیں ، روزانہ کا سو روپیہ اور کمیشن الگ ہے ۔

میں خاموش ہوگیا..............میرے پاس الفاظ ختم ہوگئے 💧💧

 مجھ سے صرف اتنا ہو سکا کہ جوتوں کا ڈبہ ان کے ہاتھ سے لے لیا ..........، وہ اصرار کرتے رہے کہ میں پہنا کر چیک کرواتا ہوں ، میری ڈیوٹی ہے ۔

 لیکن............ میں نے ایسا نہیں کرنے دیا —

 میرا ضمیر مجھے باربار کَہ رہا تھا:

ان ہاتھوں کو بوسہ دے..........کسی وقت یہ مقدس کتابیں اٹھایا کرتے تھے !!

ہائے افسوس!

 جاہل پیر ، بے عمل واعظ ، خوشامدی خطیب ، فاسق نعت خواں ، درباری قوال ہمارے مال سے تجوریاں بھرکے لے گئے ........... صرف تصدق حسین بےچارہ چودہ پندرہ ہزار نہ لے سکا !!!

میں بلبلِ نالاں ہوں اِک اجڑے گلستاں کا​
تاثیر کا سائل ہوں ، محتاج کو داتا دے!​

             💧💧💧
           
✍لقمان شاہد
19/3/2018 ء
Click For Comments ()